انسانی موت کا تجربہ
شروع میں مردہ شخص کو یہ احساس نہیں ہوتا کہ وہ مر گیا ہے۔ وہ خود کو موت کا خواب دیکھتا ہوا محسوس کرتا ہے، وہ خود کو روتا، نہاتا، گرہ لگاتا اور قبر پر اترتا ہوا دیکھتا ہے۔ وہ ہمیشہ خواب دیکھنے کا تاثر رکھتا ہے جب وہ زمین پر ڈھیر ہو جاتا ہے۔ پھر وہ چیختا ہے لیکن کوئی اس کی چیخ نہیں سنتا، جب ہر کوئی منتشر ہو جاتا ہے اور زمین کے اندر تنہا رہ جاتا ہے، اللہ اس کی روح کو بحال کرتا ہے۔ وہ آنکھیں کھولتا ہے اور اپنے “برے خواب” سے جاگتا ہے۔ پہلے تو وہ خوش اور شکر گزار ہوتا ہے کہ، جس سے وہ گزر رہا تھا وہ صرف ایک ڈراؤنا خواب تھا ، اور اب وہ اپنی نیند سے بیدار ہے۔ پھر وہ اپنے جسم کو چھونے لگتا ہے ، جو کپڑے میں لپٹا ہوا ہے ، خود سے حیرت سے سوال کرتا ہے “میری قمیض کہاں ہے
At first the dead person does not realize that he is dead. He finds himself dreaming of death, he sees himself weeping, bathing, tying the knot and descending on the grave. He always has the impression of dreaming when he falls to the ground. Then he cries but no one hears his cry, when everyone is dispersed and left alone in the earth, Allah restores his soul. He opens his eyes and wakes up from his “nightmare”. At first he is happy and thankful that what he was going through was just a nightmare, and now he is awake from his sleep. Then he begins to touch his body, which is wrapped in a cloth, and asks himself in surprise, “Where is my shirt?”
“میں کہاں ہوں ، یہ جگہ کہاں ہے ، ہر طرف اندھیرا ہی اندھیرا کیوں ہے ، میں یہاں کیا کر رہا ہوں؟” پھر اسے احساس ہونے لگتا ہے کہ وہ زیر زمین ہے ، اور جو کچھ وہ محسوس کر رہا ہے وہ خواب نہیں ہے، اسے احساس ہوتا ہے کہ وہ واقعی مر گیا ہے۔وہ ہر ممکن حد تک زور سے چیختا ہے ، پکارتا ہے: اس کے رشتہ دار جو اس کے مطابق اسے بچا سکتے تھے: اسے کوئی جواب نہیں دیتا۔ وہ پھر یاد کرتا ہے کہ اس وقت اللہ ہی واحد امید ہے۔ وہ اس کے لیے روتا ہے اور اس سے معافی مانگتے ہوئے اس سے التجا کرتا ہے۔
“Where am I, where is this place, why is it so dark everywhere, what am I doing here?” Then he realizes that he is underground, and that what he is feeling is not a dream, he realizes that he is really dead. He shouts as loudly as possible, Relatives who could have saved him accordingly: No one answers. He then recalls that God is the only hope at this time. He cries for her and apologizes to her.
“یا اللہ! یا اللہ! مجھے معاف کر دے یا اللہ … !!! وہ ایک ناقابل یقین خوف سے چیختا ہے جو اس نے اپنی زندگی کے دوران پہلے کبھی محسوس نہیں کیا تھا۔ اگر وہ ایک اچھا انسان ہے تو مسکراتے ہوئے چہرے والے دو فرشتے اسے تسلی دینے کے لیے بیٹھ جائیں گے ، پھر اس کی بہترین خدمت کریں گے، اگر وہ برا شخص ہے تو دو فرشتے اس کے خوف کو بڑھا دیں گے اور اس کے بدصورت کاموں کے مطابق اسے اذیت دیں گے۔
“Oh God! Oh God! Forgive me or God… !!! He cries out with an incredible fear he has never felt before in his life. Two angels will sit down to comfort him, then serve him best, if he is a bad person then two angels will increase his fear and torment him according to his ugly deeds.
اے اللہ مجھے اور میرے ماں ، باپ ، بیوی ، بچوں اور میرے خاندان اور دوستوں و عزیر رشتے داروں کے تمام صغیرہ و کبیرہ گناہ معاف فرما دیں 🙏🏻 اور ہمیں ایمان پر موت نصیب فرمانا۔۔۔😭😭😭
O Allah forgive me and my mother, father, wife, children and all the minor and major sins of my family and friends and Ezra’s relatives 🙏🏻 and grant us death by faith …